Amreen khan

Add To collaction

جس کے دل میں کوئی ارمان نہیں ہوتا ہے

جس کے دل میں کوئی ارمان نہیں ہوتا ہے

میری نظروں میں وہ انسان نہیں ہوتا ہے

خودکشی جرم سمجھتے ہیں زمانے والے

جان دینا کوئی آسان نہیں ہوتا ہے

ہر گھڑی دل میں رہا کرتا ہے یادوں کا ہجوم

یہ وہ گھر ہے کبھی ویران نہیں ہوتا ہے

بھولی بسری ہوئی یادیں بھی رلا دیتی ہیں

بے سبب کوئی پریشان نہیں ہوتا ہے

وحشتِ دل کا تقاضا ہے کہ بس پیار کرو

پیار کے سودے میں نقصان نہیں ہوتا ہے

عمر بھر کے لیے آ جاؤ میرے دل میں رہو

اپنے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہوتا ہے

حسنِ اخلاق سے ماں باپ کی خدمت کرنا

فرض تو ہوتا ہے احسان نہیں ہوتا ہے

   5
0 Comments